پختونخوا میں حالیہ برسوں میں سل
اٹ ??شینوں کی تنصیب نے معاشرتی اور معاشی حلقوں میں زبردست بحث چھیڑ دی ہے۔ یہ مشینیں جو عام طور پر کھیلوں اور تفریحی مراکز میں نصب کی جاتی
ہیں، حکومت کی جانب سے ٹیکس وصولی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے منصوبے کا حصہ
ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق، سل
اٹ ??شینوں کو باقاعدہ ضوابط کے تحت چلانے کا مقصد غیرقانونی جوئے بازی کی روک تھام اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا ہے۔ ان مشینوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک حصہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی خرچ کیا جائے گا۔
تاہم، کچھ سماجی تنظیمیں اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتی
ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سل
اٹ ??شینیں نوجوان نسل میں جوا بازی کی عادات کو بڑھا سکتی
ہیں، جس سے خاندانی تنازعات اور معاشی بدحالی کے خطرات پیدا ہوتے
ہیں۔
ماہرین معاشیات کے نزدیک، اگر اس منصوبے کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جائے تو یہ صوبے کی معیشت کو مستحکم کرنے میں ا
ہم ??ردار ادا کر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں عوامی آگاہی م
ہم ??لانے اور سخت نگرانی کے اقدامات پر زور دیا جا رہا ہے۔
پختونخوا حکومت نے اب تک سل
اٹ ??شینوں کے ل
یے 50 سے زائد مراکز کا انتخاب کیا ہے، جہاں صرف بالغ افراد کو رسائی دی جائے گی۔ آنے والے مہینوں میں اس پالیسی کے عمل
ی ن??ائج پر عوامی مکالمہ جاری رہنے کی توقع ہے۔